تین مساجد کے بعد سب سے بڑی مسجد: مسجد قباء تین مساجد کے بعد اسلام کی سب سے بڑی مسجد ہے، یہ انصار کے بنی عمرو بن عوف کے گھروں میں واقع ہے، آج یہ مسجد نبوی سے واکنگ ٹریک کے ذریعے 3 کلومیٹر دور ہے۔ مدینہ کے لوگ اور زائرین سنت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے ثواب کی غرض سے اس میں نماز اور عبادت کے لیے آتے ہیں، مسجد قباء کے فضائل: مسجد قباء مسلمانوں کے دلوں میں بڑا مقام رکھتی ہے: ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’جس مسجد کی بنیاد پہلے دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہ ہو زیادہ حقدار ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں اس میں وہ لوگ ہیں جو پاکیزگی کو پسند کرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ پاکیزگی والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر ہفتہ کے دن اس کی طرف ، سوار یا پیدل نکلتے تھے ، تاکہ اس میں نماز پڑھیں۔ اور اس کا قصدکرنے کی فضیلت بتاتے ہوئے اور اس میں نماز پڑھنے کے بارے میں فرمایا: (جس نے اپنے گھر میں وضوءکیا، پھر مسجد قباء میں آکر وہاں نماز پڑھی تو یہ اس کے لیے عمرہ کے ثواب کے برابر ہوگا۔ )۔ مسجد قباء کی توسیع اور فن تعمیر پوری تاریخ میں: عثمان بن عفان نے اپنی خلافت میں اس کی تجدید کی اور اس میں اضافہ کیا، پھر ان کے بعدعمر بن عبدالعزیز نے جب وہ مدینہ کے گورنر تھے۔ پھر وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اسکی دیکھ بھا ل جاری رہی۔ خوشحال سعودی دور میں اس مسجد کی بہت دیکھ بھال کی گئی اور اسے شاہ فہد بن عبدالعزیز کے حکم سے اسی پرانے ڈیزائن کے ساتھ دوبارہ تعمیر کیا گیا اور اس کا رقبہ کئی گنا بڑھ گیا اور اسےچار میناروں اور بڑے گنبدوں سے مزین كيا گیا ۔ اب شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے منصوبے میں اس کی سب سے بڑی توسیع کی جا رہی ہے۔اس منصوبے میں اس کے ارد گرد کے علاقے کی ترقی بھی شامل ہے، اور اس کی گنجائش 66,000 نمازیوں تک پہنچ جائے گی، جبکہ اس کے تعمیراتی انداز اور تاریخی خصوصیات کو محفوظ رکھتے ہوئے اس کے مقامی اور بین الاقوامی زائرین کے تجربے کو تقویت بخشی جائے گی۔ دورے کے اوقات: مسجد چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے، اور دن یا رات کسی بھی وقت نمازیوں اور زائرین کا استقبال کرتی ہے۔