مسجد کی تاریخی اہمیت:
مسجد انیف مسجد قباءکے قریب اس کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔اسے بنو انیف نے اپنے ایک قلعے پر شہر میں داخل ہونے والی سڑک پر اس کے جنوب سے القائم کھیت کے سامنے تعمیر کیا تھا۔یہ بلی قبیلہ کے لوگ ہیں جو اوس میں سے بنی عمرو بن عوف کے حلیف تھے، اور کہا جاتا ہے: یہ عمالیقیوں کی باقیات میں سے ہیں، جو اوس اور خزرج کے آنے سے پہلے یثرب میں مقیم تھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی انیف کی زیارت طلحہ بن براء کی بیماری کے دوران انکی عیادت سے واپسی پر کی اور انکے گھروں میں نماز ادا کی ۔ چنانچہ انہوں نے اللہ کے نبی ﷺ کی نماز کی جگہ پر خوشی کا اظہار کیا، اور اس پر پانی چھڑکتے تھے، پھر انہوں نے اس کے قریب ایک مسجد بنائی جسے ان کے نام سے منسوب کیا گیا۔
مسجد اور معطر ماضی:
مسجد پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی جگہ تھی بغیر کسی عمارت کے پھر اسے سیاہ بیسالٹ پتھروں اور اینٹوں سے بنایا گیا اور وقت گزرنے کے ساتھ اس کی تعمیر کے چند آثار باقی رہ گئے۔حرمین شریفین کے متولی سلمان بن عبدالعزیز کے دور میں تاریخی مساجد کی دیکھ بھال کے پروگرام کے تحت اسے بحال کیا گیا تھا۔
بحالی کی کارروائیاں اس جگہ کے آثار قدیمہ کے انداز پر تھیں چھت کھلی چھوڑ دی گئی ، کچھ کچھ فاصلہ پر لکڑی کے کالم نصب کیے گئے جو دیواروں کو سہارا دیتے ہیں اور ہوا کے داخلے کی جگہ فراہم کرتے ہیں اور ان میں روشنی کے لیے لالٹینیں لٹکائی گئیں، فرش سفید سنگ مرمر سے ڈھک دیا گیا اور پتھر سے ڈھکے ہوئے سیاہ بیسالٹ پتھروں کی دیوار کے ساتھ پودے اور کھجور کے درخت بیرونی صحن میں لگائے گئے ۔
اس کا دورہ کرنے کے لئے تجاویز:
مسجد دن بھر زائرین کے استقبال کے لیے تیار رہتی ہے، اور اس کی خوبصورت تعمیراتی تفصیلات کو واضح طور پر دیکھنے کے لیے دن کے وقت اس کا دورہ کرنا بہتر ہے۔