مختصر تعارف:
یہ محل مشہور ترین تاریخی محلات میں سے ہے جو وادی عتیق کے کنارے پر تعمیر ہوے۔ یہ مدینہ کے مغرب میں مسجد ذو الحلیفہ کی طرف جانے والی سڑک کے ساتھ واقع ہے اور مسجد نبوی سے تقریباً 3.5 کلومیٹر دور ہے۔
محل عروہ بن الزبیر رضی اللہ عنہ کا قصہ
خلیفہ عمر بن الخطاب نے اپنے دور حکومت میں وادی العقیق کے کچھ حصے تراشے ۔ عروہ بن الزبیر نے بعد میں ان میں سے ایک مقام خریدا اور وہاں اپنا محل تعمیر کیا جو کافی مشہور ہوا۔ اس محل کے ساتھ انہوں نے کنواں بھی تعمیر کیا جس کا پانی اپنی مٹھاس اور صفائی کی وجہ سے ضرب المثل بن گیا۔ یہ کنواں مکہ کے راستے پر واقع ہے جہاں سے مسافر اپنی پانی کی ضروریات پوری کرتے تھے۔
اسکا تعمیراتی وصف:
محل مختلف سائز کے تین صحنوں پر مشتمل ہے۔ ان میں سے دو صحن تین تین کمروں میں کھلتے ہیں اور تیسرا صحن دو کمرے اور ایک باورچی خانہ میں کھلتا ہے۔ محل میں متعدد کنویں ہیں حن میں "بئر سقایہ" مشہور ہوا۔ اس کنویں سے مکہ کے مسافر استفادہ کرتے تھے۔
وزٹ کے اوقات:
اس محل کی زیارت شام پانچ بجے سے رات گیارہ بجے تک کی جاسکتی ہے۔