احد قلعہ مدینہ میں بنایا گیا پہلا حفاظتی قلعہ ہے۔اس قلعہ میں میں حفاظت اور نگرانی کے لیے دو مینار تعمیر کیے گئے ۔ یہ قلعہ عثمانی دور کے آخر میں تعمیر کیا گیا تھا، اور اسے ان اہم یادگاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو مدینہ کی تاریخ بتلاتی ہیں۔
قلعہ کا قصہ:
عثمانی دور کے اواخر میں عثمانیوں نے بغاوت کے اندیشہ سے احد پہاڑ کے دامن میں قلعہ احد تعمیر کیا۔اس قلعہ کا مقصد نگرانی اور تحفظ تھا۔اس کو توپوں کے لیے ضروری سوراخوں اور دیگر لوازمات سے لیس کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ قلعہ میں نگرانی کے لیے کھڑکیاں اور ایک وسیع صحن بھی تعمیر کیا گیا۔
قلعہ کا وصف:
یہ قلعہ نگرانی اور تحفظ کے لیے ضروری ہر چیز سے لیس ہونے کی وجہ سے فوجی قلعوں میں شمار ہوتا ہے ۔ قلعے کا عمومی ڈیزائن دو سرکلر ٹاورز کی شکل میں ہے۔ ان میں سے ایک بڑا مینار ہے جو قلعہ کا مرکزی حصہ ہے اور دوسرا چھوٹا مینار ہے جو پہلے مینار سے چھت پر جانے والی پتھر کی سیڑھیوں کے ذریعے اندر سے ملا ہوا ہے۔ یہ قلعہ احد پہاڑ کے پتھروں سے ہی بنایا گیا تھا۔ اس کے رنگ کے پہاڑ کے رنگ سے یکساں ہونے کی وجہ سے یہ قلعہ دور سے چٹان کا حصہ معلوم ہوتا ہے۔
اسکی لوکیشن:
یہ قلعہ مدینہ کے شمال مغربی جانب کوہ احد کے شمال مغربی سرے پر واقع ہے اور مسجد نبوی سے تقریباً 9 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
اس تک عثمان بن عفان روڈ کے ذریعے پہنچا جاسکتا ہے۔