بئر یسیرة مدینہ کے ان کنووں میں سے ہے جس کا سیرت اور بعض صحابہ سے گہرا ربط ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں پر تشریف لائے اور اس کے پانی سے وضو فرمایا۔
کنوئیں کا نام:
اس کنویں کے دو نام ہیں
• بئر العین
• بئر یسیرة: یہ وہ نام ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی زیارت کے موقع پر اس کو دیا۔ اس کا پرانہ نام عسیرة تھا۔
کنوئیں کا قصہ:
اس کنویں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرنے کا، اور وضو کرانے کا شرف حاصل ہے۔ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پاس سے گزرے اور اس کے بارے میں پوچھا، آپ کو بتلایا گیا کہ اس کا نام عسیرہ ہے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے برے نام تبدیل کرنے کی اپنی عادت کے مطابق اس کا نام عسیرہ سے بدل کر یسیرہ کردیا۔
اس کے علاوہ ابوسلمہ مخزومی رضی اللہ عنہ کو غسل اس کنویں کے پانی سے دیا گیا۔ ابوسلمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رضاعی بھائی اور پھوپی کے بیٹے تھے۔ آپ غزوہ بدر اور غزوہ احد میں شریک ہوے، غزوہ احد میں ہی زخم بگڑنے سے آپ کی شہادت ہوی۔ تب آپ کو اس کنویں کے پانی سے غسل دیا گیا۔
کنواں سعودی دور میں:
مکہ و مدینہ کے تاریخی آثار کی حفاظت کے شاہی حکم نامہ کے بعد متعلقہ اداروں نے اس کنویں کی حفاظت و نگہداشت کا خاص اہتمام کیا۔ یہ کنواں اب اسلامی تاریخی مقامات کی حفاظت و نگہداشت کے منصوبے میں شامل ہے۔
اسکی لوکیشن:
بئر العین مسجد نبوی کے جنوب میں تقریبا 3 کیلومیٹر اور مسجد قبا کے مشرق میں ایک کیلومیٹر دور واقع ہے۔
کنوئیں کا راستہ:
مسجد نبوی کی طرف جانے والی سڑک طریق عبدالمحسن بن عبدالعزیز سے اس کنویں تک پہنچا جاسکتا ہے۔