بئر خاتم مدینہ کے اہم کنووں میں سے ایک ہے۔ اس فضیلت کی وجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس سے پانی تناول کرنا ہے۔ اس کنویں کے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما ہوے تھے اور ابوبکر وعمر و عثمان رضی اللہ عنہم کو جنت کی بشارت دی، پھر اسی کنویں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی گری اور اس نے بابرکت نبوی انگوٹھی کو اپنی آغوش میں لیا۔
اسکی لوکیشن:
یہ کنواں مسجد قبا سے تقریبا 38 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
کنوئیں کا نام:
اس کنویں کا اصل نام بئر اریس ہے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگھوٹی اس میں گری تو بئر خاتم کے نام سے مشہور ہوگیا۔
بئر خاتم کے دو واقعات دور نبوی میں:
اس کنویں نے دو عظیم واقعات کا مشاہدہ کیا ہے
پہلا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے جب آپ وضو فرما کر اپنے گھر سے نکلے یہاں تک کہ اس کنویں پر پہنچ گئے۔ یہاں پہنچ کر آپ کنویں پر بیٹھے اور اپنے پاوں اس میں لٹکا دیے اور ابوبکر رضی اللہ عنہو پھر عمر رضی اللہ عنہ پھر عثمان رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت دی۔
دوسرا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انگوٹھی پہنا کرتے تھے، آپ کے بعد وہ انگوٹھی خلفاء نے پہنی۔ جب یہ انگوٹھی عمر رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچی تو غلطی سے اس کنویں میں گر گئی۔ آپ رض نے اس کو ڈھونڈنے کی بہت کوشش کی مگر وہ نہ مل سکی۔
کنواں ہمارے دور میں:
اس کنویں کی اہمیت کی وجہ سے اس کی نگہداشت کا خاص اہتمام کیا جاتا رہا ہے۔ یہ کنواں اب اسلامی تاریخی مقامات کی نگہداشت وترقی کے پروگرام میں شامل ہے۔